فاٹا انضمام کی مخالفت،جمعیت علماءاسلام فاٹا کا احتجاجی مظاہروں کا اعلان

0
3657

فاٹا وائس نیوز ایجنسی

پشاور: حکومت کے دو سیاسی اتحادیوں جمعیت علماءاسلام اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کی مخالفت کے باوجود فاٹا کو خبیرپختونخوا میں ضم کرنے کے لیے مذکورہ بل کو قومی اسمبلی میں بروز بدھ (23 مئی) کو پیش کرنے کا فیصلہ،منگل کوقومی شاہراہیں بلاک کرنے کا اعلان۔جمعیت علماءاسلام فاٹا

حکومت کی وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات (فاٹا) کو خیبرپختونخواصوبہ میں ضم کرنے کے حوالے سے مولانا فضل الرحمٰن کو منانے میں ناکامی کی بعد مذکورہ بل کو قومی اسمبلی میں بروز بدھ (23 مئی) کو پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

بل کی منظوری اور ترامیم کی صورت میں اکتوبر 2018 میں فاٹا میں بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں گے۔
اپریل 2019 میں فاٹا میں خیبر پختونخوا اسمبلی کے انتخابات کرائے جائیں گے
فاٹا میں رائج فرنٹیئر کرائمز ریگولیشن (ایف سی آر) کو صدارتی حکم کے ذریعے منسوخ کیا جائے گا۔
دوسری طرف جمعیت علماءاسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان کا مسلسل ایک ہی موقف رہا،کہ فاٹا انضمام پر فاٹا میں ریفرنڈم کرایا جاییں۔اور ریفرنڈم پر جو بھی فیصلہ ایا جمعیت کو قبول ہوگا۔لیکن حکومت ریفرنڈم سے انکار کرتے رہیں۔
حکومت کی اس انکاری پالیسی کوجمعیت علماءاسلام فاٹا انضمام کو امریکی اور قبائل دشمن ایجنڈا قرار دیتے ہیں۔

Image may contain: 9 people, including Mohammad Ijaz, beard
فاٹاانضمام کے مخالفت کے سلسلے میں جمعیت علماءاسلام فاٹا کے امیر مفتی عبدالشکوراورجنرل سیکرٹری مفتی محمد اعجاز شینواری نےاحتجاجی مظاہروں کا اعلان کرتے ہوے کہا،کہ بروز منگل دن 1 بجے کراچی پشاور شاہراہ درہ ادم خیل کے مقام پر بند اور احتجاج کیا جایگا۔اسی طرح پاک افغان روڈ لنڈیکوتل کے مقام پربند اوراحتجاج کیا جایئگا۔

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here