باجوڑ: امن مارچ کی مہم کے دوران فائرنگ، مولانا خان زیب سمیت دو افراد شہید قبائلی اضلاع ایک باوقار، پرامن رہنما سے محروم

0
16

باجوڑ (نمائندہ خصوصی) :
تحصیل خار میں جمعرات کی سہ پہر اس وقت کہرام مچ گیا جب باجوڑ کے ممتاز قبائلی رہنما، امن کے علمبردار اور عوامی نیشنل پارٹی کے سرگرم رہنما مولانا خان زیب کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے شہید کر دیا۔ واقعہ شنڈئی موڑ پر پیش آیا جہاں وہ 13 جولائی کو ہونے والے “امن پاسون” کی تیاریوں میں مصروف تھے۔

فائرنگ کے نتیجے میں مولانا خان زیب اور ان کا ایک ساتھی جاں بحق جبکہ تین دیگر افراد شدید زخمی ہوئے۔ زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

مولانا خان زیب باجوڑ میں تعلیم، امن اور قبائلی حقوق کے سرگرم کارکن تھے۔ ان کی شہادت پر قبائلی عوام، سیاسی کارکنوں اور سوشل میڈیا صارفین نے شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کو ریاستی اداروں کی ناکامی قرار دیا۔
یہ سانحہ امن مارچ (پاسون) کے انعقاد سے چند روز قبل پیش آیا ہے، جس کا مقصد باجوڑ اور دیگر قبائلی علاقوں میں بڑھتے ہوئے بدامنی، دھماکوں اور ٹارگٹ کلنگ کے خلاف قبائلی یکجہتی اور امن کا پیغام دینا تھا۔ مولانا خان زیب اس مارچ کے روحِ رواں تھے۔ ان کی شہادت نے مارچ کے منتظمین کو شش و پنج میں ڈال دیا ہے، تاہم بعض رہنماؤں نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ “مولانا کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی، ہم پاسون ہر حال میں کریں گے۔”

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here