فروخت کیے ہوے لاپتہ افراد کو واپس کر،معاوضہ ہم دینگے، پی ٹی ایم

0
3213

لاہور: پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کا لاہور کی ضلی انتظامیہ اور پولیس کے ساتھ مذاکرات کرنے کے بعد پنجاب کے دارلحکومت لاہور میں اپنا اعلان کردہ جلسہ منعقد کیا،جس میں ملک بھرسے آئے ہوئے ہزاروں افرادسمیت قبائلیوں نے کثیرتعدادمیں شرکت کی۔

جلسہ سے منظورپشتین خطاب کرتے ہوے کہا، کہ دہشتگردی کی وجہ سے ملک اورباالخصوص خیبرپختونخوا اورفاٹاکاامن تباہ ہوا ہے،بچے یتیم اورعورتیں بیواء ہوگئے
انہوں نےکہا،کہ ہم ریاست کے خلاف نہیں ہے ہم پرامن لوگ ہے اور امن چاہتے ہیں
پشتون تحفظ مومنٹ اور اپنے بارے میں کی جانے والی تنقید کو جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ انھیں اور ان کے والد، بھائی اور دوستوں کو بھی دہشت گرد قرار دیا گیا تھا۔
دو دو شہریتیں رکھنے والے ہماری شہریت پر شک کرتے ہیں۔ ہم لوگ بہت پر امن لوگ ہیں لیکن یہ مت بھولنا کہ ایک بار ظلم کے خلاف اٹھ گئے تو جان کی پروا نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا،کہ تمام اداروں کواپنے حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا،ریاست کے اندرالگ ریاست بردارشت نہیں کرسکتے ،اپنے حق کے لئے ہرمحاذ پر لڑیں گے،اب مزید خاموش نہیں رہ سکتے۔
انکاکہنا تھا کہ لاپتہ افراد کوبازیاب کرایا جائے اورکسی پر کوئی الزام ہے توانہیں عدالت کے سامنے پیش کیاجائے۔
انہوں نے چیف جسٹس اف پاکستان کی بیان کا حوالا دیتے ہوے کہا کہ سرکار نے جو 4000 لاپتہ افراد کو دوسرے ممالک پر فروخت کیے ہے۔اس سے جتنے پیسے سرکار کوملے ہے۔وہ سارے پیسوں کو ہم اپ کو دینگے لیکن ان 4000 افراد کو ہمیں واپس کر دے۔ پشتون تحفظ مومنٹ ان پیسوں کیلے چندہ اکھٹا کرینگے۔
اپنے مطالبات کی فہرست دہراتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہم نے کراچی میں ماورائے عدالت قتل میں مارے جانے والے نقیب اللہ محسود کو انصاف دلانے کا تقاضہ کیا اور پولیس افسر راؤ انوار کی گرفتاری کا مطالبہ کیا.
ماورائے عدالت قتل کے خاتمے کے بارے میں بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پاکستان کے آئین میں ہے کہ ‘جو کوئی غلطی کرے اسے عدالت میں پیش کرو، لیکن ہزاروں پشتونوں کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا.
پاکستانی میڈیا پر بھی تنقید کرتے ہوئے انھوں نے کہا پی ٹی ایم اور پشتوںوں کے ساتھ تعصبانہ امتیازی سلوک اور غلط پروپیگنڈا بند کیا جاییں۔
منظور پشتین نے ماورائے عدالت قتل اور گمشدہ افراد کی واپسی کے لیے ‘ٹُرتھ اینڈ ری کنسیلئیشن کمیشن (یعنی حقائق اور مفاہمتی کمیشن) کے قیام کا مطالبہ کیا۔اورکہا،کہ اس کمیشن سے آرمی پبلک سکول کے شہدا کے ورثا کو بھی اسی کمیشن سے انصاف دلوائیں گے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here