فاٹا وائس نیوز ایجنسی
پشاور:قومی اسمبلی نے 31ویں ترمیمی بل 11 کے مقابلے میں229 اراکین کےحمایت سے پاس کرکے فاٹا کو پختون خواہ میں ضم کرکے ایف سی ار قانون کا خاتمہ کیا۔حکومتی اتحادی جمعیت علماءاسلام اور پشتون خواہ ملی عوامی پارٹی کی مخالفت ،۔جمعیت علماءاسلام فاٹا نے صوبائی اسمبلی سے فاٹا انضمام بل کے منظوری روکنے کےلئے صوبائی اسمبلی کے گھیراو کا اعلان ۔
حکومت نے قومی اسمبلی سے 31ویں ترمیمی بل منظور کرکے فاٹا کو خیبر پختون خواہ میں ضم کر دیا گیا۔بل کی پہلی شق کی حمایت میں 229 اراکین نے ووٹ دیا اور 11 اراکین نے مخالفت کی ۔
مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی،تحریک انصاف ،جماعت اسلامی اور دیگر جماعتوں نے اس بل کی حمایت میں ووٹ دیا۔
حکومتی اتحادی مولانا فضل الرحمان اور محمود خان اچکزئی ایوان میں موجود نہیں تھے اور دونوں جماعتوں کے ارکان نے آئینی ترمیمی بل کی مخالفت کی۔
بل اب سینٹ سے پاس کرایا جاییگا۔ سینٹ سے منظوری کے بعد بل منظوری کیلے خیبر پختون خواہ اسمبلی میں پیش کیا جایگا۔
جمعیت علماءاسلام فاٹا نے صوبائی اسمبلی سے فاٹا انضمام بل کے منظوری روکنے کےلئے صوبائی اسمبلی کے گھیراو کرنےکا اعلان کردیا۔اورکہا کہ ہم قبائیلوں کے اوپر ظلم وجبر کے فیصلے نہیں کرنے دینگے۔اس سلسلے میں جمعیت علماءاسلام فاٹا نے تمام کارکنان کو28 مئی بروز پیر 9 بجے صبح جمعیت سیکرٹریٹ پشاورمیں جمع ہونے کیلے کہا گیا۔تاکہ صوبائی اسمبلی کےگھیراو حکمت عملی کو ترتیب دیا جا سکے۔