طورخم گھپلوں کا نیب تحقیقات کریں، تاجر و کسٹم ایجنٹس کا مطالبہ

0
2927
نصیب شاہ شینواری
لنڈی کوتل: تحصیل لنڈیکوتل کے تاجروں اور آل طورخم کسٹم ایجنٹس یونین کے عہدیداروں نے شکایت کی ہے کہ طورخم میں نیشنل لاجسٹک سیل حکام اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کررہے ہیں جس کی وجہ سے مقامی تاجروں کو سخت مشکلات کا سامنا ہیں اور طورخم میں امپورٹ و ایکسپورٹ کاروبارمیں کئی گنا ہ کمی آئی ہے۔
آل طورخم کسٹم ایجنٹس یونین کے چئیرمین معراج الدین شینواری،سینئیر کسٹم ایجنٹ مجیب شینواری، طورخم ٹرانسپورٹ کے سینئیر رہنما اور تاجر حاجی عظیم اللہ شینواری، حاجی یاداللہ شینواری و دیگر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ طورخم میں این ایل سی حکام کے ناجائز اختیارات استعمال کر رہے ہیں اور وہ طورخم میں سکینر،کانٹے، کسٹم کے جی ڈی، پاسپورٹ اور دیگر اختیارات بھی استعمال کر رہے ہیں جو کہ ان کے دائرہ اختیار میں نہیں ہے۔
تاجر اور عہدیداروں نے کہا کہ کسٹم ایکٹ 1969کے سیکشن 245سے 251تک ایف بی آر نے این ایل سی کو این او سی دیتا ہے جبکہ ابھی تک ایف بی آر نے انہیں مذکورہ سیکشن کے تحت ان کے معیار پر نہیں اترتے جس کی وجہ سے ان کا قیام طورخم میں غیر قانونی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ این ایل سی کوطورخم میں فیز 1مکمل خالی کرنا ہے جبکہ وہ ابھی تک فیز 1پر قابض ہے جس کی وجہ سے کسٹم ایجنٹس اور کاروباری حضرات شدید مشکلات سے دوچار ہے۔
انہوں نے کہا کہ این ایل سی نے اب تک450000 چار لاکھ پچاس ہزار گاڑیوں سے اربوں روپے لئے ہے جونہ تو قومی خزانہ میں جمع کئے ہیں بلکہ انہوں نے آپس میں ہڑپ کئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب حکام دوسرے محکموں کی طرح این ایل سی کے بھی مکمل تحقیقات کرے تاکہ پتہ چل جائے کہ این ایل سی نے طورخم میں کتنی کرپشن کی ہے۔
لنڈیکوتل سے تعلق رکھنے والے تاجر اور کسٹم ایجنٹس عہدیداروں نے صدر مملکت،آرمی چیف،کورکمانڈر پشاوراورگورنر خیبر پختونخواو اعلیٰ حکام سے طورخم میں این ایل سی حکام کے ناجائز اختیارات کے خلاف سخت نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here