تحریر : نصیب شاہ شینواری
ٓآج کل لنڈیکوتل میں کچھ غیرسیاسی اور سیاسی لوگوں کی سرگرمیاں انتہائی عروج پر ہیں، موجودہ عوامی نمائندگان آئے روز جمرود اور لنڈیکوتل میں مختلف تقاریب میں شرکت کرتے ہیں جہاں بقول ان کے مختلف
گاوں اور قبیلوں کے لوگ ان پر اعتماد کا اظہار کرتے ہیں اور ان کے ساتھ شمولیت اختیارکرتے ہیں۔
اس وقت جب عوامی نمائندگا ن ایم این شاہ جی گل آفریدی اور سینیٹر تاج محمد افریدی کے ساتھ لوگ شمولیت اختیار کر رہے ہیں ان عوامی نمائندگا ن یعنی الحاج گروپ کا لنڈیکوتل میں ایک نمائندہ ملک ندیم افریدی اور ان کے ساتھ دوسرے ورکرز دھمکی دی ہے کہ اگر ان کے تحفظات دور نہیں کیے گئے تو وہ الحاج گروپ سے راہیں جدا کریں گے۔
ان لوگوں کے تحفظات کیا ہیں؟ ذرائع نے بتایا ہے کہ ندیم آفریدی نے سینیٹر تاج محمد آفریدی کو کہا ہے کہ سید عالم شینواری کو وہ زیادہ لفٹ دے رہے ہیں اور ان کے مشوروں کو مسلسل نظر انداز کیا جاتا ہے، ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ندیم افریدی نے سینیٹر تاج محمد افریدی پر واضح کیا ہے کہ علاقہ خیبر میں کچھ گاوں کے لوگ الحاج گروپ کی نظر اندازی کی وجہ سے ناراض ہیں جن کے ساتھ بات کرنا اور ان کو راضی کرنا ضروری ہے جبکہ دوسری طرف سینیٹر تاج محمد افریدی ندیم افریدی کی اس بات کو توجہ نہیں دے رہے اور سید عالم شینواری کو ذمہ داری دی ہے کہ وہ علاقہ میں لوگوں اور ووٹرز کے ساتھ مل کر الحاج گروپ کی حمایت کے لئے تیار کریں اور سیدعالم شینواری دوسرے سینئر ورکر کے ساتھ مشورے کئے بغیر فیصلے کرتا ہے جس کی وجہ سے الحاج گروپ کے ورکرز مایوس ہیں۔