پشاور: فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کیا جائے، فاٹا کے عوام کو صوبائی اسمبلی میں نمائندگی دی جائیں ،فاٹا عوام کو بنیادی انسانی حقوق دی جائیں، اعلیٰ عدالتوں کے ذریعے بنیادی انسانی حقوق کے نفاذ کی ضمانت دی جائیں ۔ فاٹا سیاسی اتحاد
فاٹا سیاسی اتحاد کا پشاورمیں احتجاجی کیمپ کے دوسرے روز بھی جاری رہا۔جس میں مختلف سیاسی رہنماوں اور طلبہ تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ احتجاجی کیمپ کی قیادت فاٹا سیاسی اتحاد کے صدر اقبال آفریدی کر رہے ہیں۔
مقررین کا کہنا ہیں کہ کروڑ سے زائد قبائلی عوام اب بھی ایف سی آر قانون کے تحت غلامی کی زندگی بسر کر رہے ہیں جنہیں اورفاٹا کے عوام کوپاکستانی تصور نہیں کیا جاتا اور ماضی میں قبائلی عوام پاکستان کی بقاءکی خاطر اپنی جان و مال کی قربانیاں دیں ہیں لیکن حکومت کی جانب سے فاٹا کے عوام کیلئے کسی بھی قسم خاطر خواہ قدامات نہیں اٹھائے جاتے اور دوسروں صوبوں کے نسبت قبائلی عوام کو اپنے حقوق سے محروم رکھا جارہا ہے ۔
انکا کہنا تھا کہ فاٹا کو ہر دور حکومت میں پسماندہ رکھا گیا تاہم ایف سی آر قانون سے اب عوام تنگ آچکے ہیں جس کےخلاف فاٹا سیاسی اتحاد نے تحریک کا آغاز کیاہے جو فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے اور ایف سی آر قانون کے خاتمے تک جاری رہےگی ۔ فاٹا سیاسی اتحادکا حکومت سےمطالبہ کررہیں ہیں کہ، فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کیا جائے، فاٹا کے عوام کو صوبائی اسمبلی میں نمائندگی دی جائیں ،فاٹا عوام کو بنیادی انسانی حقوق دی جائیں، اعلیٰ عدالتوں کے ذریعے بنیادی انسانی حقوق کے نفاذ کی ضمانت دی جائیں.