میرے بھائی بے گناہ ہے، اگر کوئی جرم کیا ہے تو عدالت میں پیش کیاجائے: عبد الرازق شینواری

0
3214
لاپتہ والد کے معصوم بچے جو اپنے باپ کی لاپتہ ہونے کی وجہ سے سخت ذہنی دباو کے شکار ہیں

نصیب شاہ شینواری

لنڈیکوتل:  گزشتہ دو سالوسے زیادہ عرصہ سے لاپتہ والد کے بچے لنڈیکوتل پریس کلب پہنچ گئے، لاپتہ باپ کے بچوں اور بھائی نے کہا کہ لائن آفیسر نے اسے تحصیل بلایا تھا   اور اس دن کے بعد گھر کو واپس نہیں آیا ہے۔

لاپتہ شخص شان زیب شینواری، سکنہ خوگا خیل فاطمی خیل طورخم کے ایک مسجد میں امام اور ایک پرائیویٹ سکول میں ٹیچنگ بھی کرتے تھے۔

شان زیب شینواری کے بھائی عبدالرازق شینواری اوران کے بڑے بیٹے اعظم جو 9کلاس کا طالب علم ہے نے میڈیا کو بتایا کہ میرے ابو 28ستمبر 2015 سے لاپتہ ہے، انھوں نے کہا کہ اس وقت کے لنڈیکوتل کے لائن افیسر نے فون پر بلایا تھا اور اس دن کے بعد گھر واپس نہیں آیا ہے۔

 اس کے بڑے بھائی نے کہا کہ شان زیب کے بچوں کا واحد سہارہ ان کے باپ تھے اور اب ان کے بچے سخت مالی مشکلات کے شکار ہیں، انھوں نے کہا کہ کچھ عرصہ پہلے ان کی چھوٹی بچی اس وجہ سے مرگئی کہ ہمارے ساتھ ان کے علاج کے لئے روپے نہیں تھے۔

انھوں نے سیکوریٹی اور حکومتی حکام سے  اپیل کی کہ ان کے والد کو رہا کیا جائے۔

لاپتہ شخص کے بھائی عبد الرازق نے میڈیاکے نمائندوں سے یہ بھی کہا کہ ان کے بھائی بے گنا ہے ، انھوں نے کہا اگر وہ کسی جرم کے مرتکب ہوئے ہے تو اسے عدالت میں پیش کیا جائے۔   

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here