فاٹا وائس نیوز ایجنسی
جمرود:کٹھ پتلی وزیر اعظم اورنااہل حکمرانوں کا فاٹا انضمام کا ظالمانہ اور جبری فیصلہ قبائل کو ناقابل قبول،مشاورت کے بغیر انضمام کا فیصلہ، وزیر اعظم نےفاٹا کے عوام کودھوکہ دیا،بھرپور مذاحمت کا اعلان۔فاٹا گرینڈ الائنس
اج جمرود پریس کلب میں فاٹا گرینڈ الائنس نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ے قبائیلی عمایئدین ملک خان مرجان، ملک صلاح الدین، ملک عطااللہ وزیر، ملک بازگل آفریدی،ملک عبدالرزاق، ملک خان افضل اور ملک نصیب طورخیل نے کہا۔کہ قبائلی عوام کو فاٹا انضمام کا ظالمانہ اور جبری فیصلہ ناقابل قبول ہے۔
حکومت اس ظلم فیصلہ پر نظر ثانی کرکےفاٹا انضمام روکا جائے۔
اگر حکومت نے فاٹا انضمام کا فیصلہ موخر نہیں کیا تو پشتون تحفظ مومنٹ اور فاٹا گرینڈ الائنس دونوں تحریک کوئی اور شکل اختیار کر سکتا ہے اور حالات بگڑنے کی ذمہ داری حکومت اور فوجی قیادت پرہوگی۔
قبائلی عوام اس علاقے کے انگریزوں سے اور پاکستان بننےسے پہلے بھی اس کے مالک تھے،اب بھی ہے اور ہمیشہ رہینگے۔امریکہ کے ایجنڈا پر انضمام کی بھرپور مخالفت کرینگے،قبائیلی عوام اصلاحات چاہتے ہیں لیکن انضمام کی شکل میں نہیں،افغانستان اور وہاں بیٹھے ہوئے ملک دشمن عناصر کو زبردستی انضمام سے انتشار پھیلانے کا موقع نہیں دینا چاہئے۔
قبائیلی عمایئدین نے کہا کہ وزیراعظم اور آرمی چیف نے قبائیلی عمائدین سے وعدہ کیا تھا کہ فاٹا اصلاحات حوالے قبائیلیوں سے مشاورت کی جائیگی لیکن اسکے باوجود انضمام مشاورت کئے بغیر کیا گیا جو ایک کروڑ قبائیلیوں کیساتھ ظلم کی انتہا ہیں۔