فاٹا وائس نیوز ایجنسی
ڈی ائی خان: پختون تحفظ مومنٹ کی سرگرم کارکن اور منظور پشتین کا قریبی ساتھی حیات پریغال کے گرفتاری کے خلاف احتجاج اور سرکای اداروں کے خلاف شدید نعرہ بازی، سرکای اداروں کی اہلکاروں نے گھر اور چادرواری کے تقدس کو پامال کیا،گرفتارحیات پریغال کے والدین کا الزام۔
اج ڈیرہ اسماعیل خان کے حق نواز پارک میں پختون تحفظ مومنٹ سے وابسطہ سنیکڑوں کارکنوں نے
حیات پریغل کی گرفتاری کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا،جسمیں حکومت سے مطالبہ کیا گیا،کہ پختون تحفظ مومنٹ کے کارکن اور سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ حیات پریغل کو رہا کیا جائے۔
مظاہرے میں پی ٹی ایم کے کارکنوں نے سرکاری اداروں کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔
مظاہرے میں گفتگوں کرتے ہوئے گرفتارحیات پریغل کے والد اور بھائی نے سرکاری اداروں پر الزام عائد کیا گیا کہ رات کے ساڑے گیارہ بجے تین درجن سے زیادہ کالے وردی اور سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد گھر میں زبردستی داخل ہوکر گھرمیں موجود خواتین بچوں اور بوڑھوں پر تشدد کیا گیا،اورحیات پریغل کو زبردستی اپنے ساتھ لے گئے۔
یاد رہیں ،کہ حکومتی جرگےاور پختون تحفظ مومنٹ کےدرمیان پچھلے دو مہینوں سے جرگے کے ذریعےمذاکرات چلے آ رہیں ہے۔جسکی کئ بینتیجہ ادوار ہو چکے ہیں۔
حکومتی حمایتی جرگہ اور پی ٹی ایم کے درمیان اخری جرگے میں فیصلہ کیا گیا تھا،کہ حکومت پی ٹی ایم کے کارکنوں کو تنگ نہیں کرینگے۔اور پختون تحفظ مومنٹ کے کارکن اپنے جلسوں میں حکومت اور ریاستی اداروں کے خلاف نعرہ بازی نہیں کرینگے.