تحریر فضل امین شینواری
لنڈیکوتل:صوبائی وزیر اوقاف و مذہبی امور صاحبزادہ محمد عدنان قادری نے تحصیل لنڈی کوتل میں آبنوشی اسکیموں کی بندش سے متعلق الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی مخالفین پرانی اسکیمز کو بنیاد بنا کر غیر ضروری پروپیگنڈا کر رہے ہیں، حالانکہ 2021-22 کے ڈی ڈی پی منصوبوں کے لیے اس وقت لوکل گورنمنٹ کے پاس فنڈ ہی موجود نہیں تھا۔
انہوں نے ایک بیان جاری کرتے ہوے کہا کہ جن اسکیموں کا ذکر کیا جا رہا ہے، وہ سابق حکومت کے دور میں شروع ہوئیں اور مکمل نہ ہو سکیں۔ اُس وقت میں نہ رکن اسمبلی تھا اور نہ ہی سیاست میں شامل تھا۔ میرے موجودہ منصب کا ان منصوبوں سے کوئی تعلق نہیں۔
وزیر وقاف و مذہبی امور نے واضح کیا کہ موجودہ حکومت صرف نئے مالی سال 2024-25 یا 2025-26 کے منصوبوں کے لیے فنڈ فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عوامی شکایات پر انہوں نے اے ڈی لوکل گورنمنٹ سے رابطہ کیا جس نے تصدیق کی کہ سابقہ فنڈز میں صرف بورنگ ممکن تھی، مکمل منصوبے کے لیے بجٹ دستیاب نہیں۔
انہوں نے مخالفین کو چیلنج دیا کہ اگر کسی کو یقین ہے کہ 2021-22 کا فنڈ موجود ہے تو وہ دفتر آ کر اجازت لے لے، میں تحریری طور پر اجازت دینے کو تیار ہوں۔ تاہم بے بنیاد الزامات اور اوچھے ہتھکنڈوں کے بجائے اصل حقائق کو سامنے لایا جائے۔
انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ موجودہ حکومت کے تحت شروع کیے گئے منصوبے مکمل کیے جائیں گے اور عوامی خدمت کا مشن جاری رہے گا۔
کل لنڈیکوتل پریس کلب میں حاجی شمروز کلی کے مکینوں نے ایک بیان میں الزام عائد کیاتھا کہ 2021-22 کی لوکل گورنمنٹ سکیم کے تحت کامیاب ٹیوب ویل پر صوبائی وزیر عدنان قادری کے حکم پر بلاجواز کام بند کر دیا گیا۔
رہائشیوں کا کہنا تھا کہ یہ اسکیم سرکاری ٹینڈر کے تحت منظور ہوئی تھی اور وزیر موصوف کا اس سے کوئی تعلق نہ تھا، مگر بعد ازاں کام رکوا دیا گیا۔ ان کے مطابق علاقہ پانی کی شدید قلت کا شکار ہے اور متعدد بار درخواستوں کے باوجود اسکیم بحال نہ ہو سکی۔
انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ 25 جون کو تحصیل کونسل اجلاس میں اٹھایا جائے گا، بصورت دیگر احتجاج اور قانونی کارروائی کی جائے گی۔