تاریخ رقم ، خیبر ایجنسی سے پہلی بار چار سینیٹرز منتخب

0
3088

عمران شینواری 
لنڈیکوتل: فاٹاکی تاریخ میں پہلی بار چار سینیٹرز خیبر ایجنسی سے منتخب ہو گئے ہیں، سینیٹ اور قومی اسمبلی میں چھ ممبرز خیبر ایجنسی سے ہیں ۔2003سے باڑہ کو سینیٹ کی سیٹ ملتی رہی ہے اور اب 2024تک باڑہ سے سینیٹرز رہینگے، 2003میں حمیداللہ جان آفریدی سینٹرمنتخب ہو گئے تھے جبکہ 2005حمیداللہ جان آفریدی نے قومی اسمبلی کا الیکشن لڑا اور ممبر قومی اسمبلی منتخب ہو گئے۔
اس دوران ایک سال کیلئے ناصر خان سینٹر منتخب گئے جبکہ اس کے بعد حاجی خان سینٹر منتخب ہو گئے اس وقت خیبر ایجنسی سے چار سینٹرز مرزا ،ایوب ،تاج محمد اور مومین خان ہیں ایو ب آفریدی خیبر پختونخوا سے پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر منتخب ہو گئے ہیں لیکن انکا تعلق بھی باڑہ خیبر ایجنسی سے ہیں مرزا اور ایوب کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہیں اور دونوں کاروباری شخصیات ہیں اور پاکستان سوپر لیگ میں کھیلنے والی کرکٹ ٹیم پشاور زلمی کے مالک جاوید آفریدی کے چچاذاد بھائی ہیں۔
نو منتخب سینٹر مرزا آفریدی نے منتخب ہونے کے دوسرے دن بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سرپرست اعلیٰ میاں محمد نوازشریف سے ملاقات کر کے پاکستان مسلم لیگ(ن) میں شمولیت اختیار کی سینٹر تا ج محمد آفرید ی خیبر ایجنسی جمرود سے ہیں اور وہ ممبر قومی اسمبلی الحاج شاہ گل کے چھوٹے بھائی ہیں ، وہ 2015 میں سینٹر منتخب ہو گئے تھے سینیٹ کے علاوہ دوممبر ز الحاج شاہ گی گل اور ناصر خان قومی اسمبلی میں ہیں جن کا تعلق بھی خیبر ایجنسی سے ہیں اس سلسلے میں خیبر یوتھ فورم کے صدر عامر آفریدی نے کہا کہ کروڑوں روپے سے منتخب سینٹرز قوم کی کیا خدمت کرینگے ان سے خدمت کی توقع نہیں کر سکتے انہوں نے کہا کہ نومنتخب سینٹرز کاروباری شخصیات ہیں انکو اپنے علاقے میں کوئی جانتا بھی نہیں اور نہ ہی انہوں نے علاقے کی کوئی خدمت کی ہے بلکہ روپے کے زور پر سینٹرز منتخب ہو گئے ہیں واضح رہے کہ خیبر ایجنسی سے منتخب نمائندگان کی موجودگی کے باؤجود بھی باڑہ تحصیل میں لوگوں کا معیار زندگی گرا ہوا ہے اور ان کو بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا جبکہ لنڈی کوتل آج بھی پانی اور بجلی جیسی مشکلات سے دوچار علاقہ ہے اس لئے لوگ پوچھتے ہیں کہ ان کے منتخب نمائندوں کا علاقے کی تعمیر و ترقی میں کردار صفر ہے اور ان سے کسی خیر کی توقع نہیں کی جا سکتی 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here