باجوڑ ایجنسی میں آپریشن سے متاثرہ خاندان حکومتی امداد کے منتظر

0
3312
ZORBANDAR, PAKISTAN- DECEMBER 2008 A row of shops lies destroyed after recent fighting close to the mosque in the now deserted market of Zorbandar. Pakistan's security forces are waging war against Islamist insugents in the mountainous tribal areas bordering Afghanistan in what is their new front line in the war on terror.

بلال یاسر 
باجوڑایجنسی: فاٹا کے ایجنسی باجوڑ ایجنسی میں میں آپریشن کے دوران تباہ ہوجانے والے مکانات کے مالکان نے ایک اخباری بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ باجوڑ ایجنسی میں اگست 2008 میں دہشت گردگی کے خلاف ملٹری آپریشن کے دوران دیگر نقصانات کے ساتھ بڑی تعداد میں رہائشی مکانات مسمار ہوگئے۔ FDMA کے سروے کے مطابق 4456 مکانات کو جزوی اور 4757 مکانات مکمل پر تباہ ہوگئے ۔ جو کہ کل 9213 مکانات بنتے ہیں۔ حکومت نے FDMA کے زیرنگرانی مختلف بینکوں کے ذریعے متاثرین کو مکمل تباہ گھر کے لیے 400000چار لاکھ اور جزوی تباہ گھر کیلئے 160000 ایک لاکھ ساٹھ ہزار روپے فی مکان معاوضہ دینے کا سلسلہ شروع کیا۔ اور FDMA کے تفصیلات کے مطابق 7767 متاثرین کو رقم فراہم کی گئی اور یہ سلسلہ ابھی جاری تھاکہ FDMA کے بعض اہلکار بدعنوانی میں ملوث ہوگئی اور متاثرین کا رقم ہڑپ کرلیا۔ مختلف طریقوں سے یہ رقم اپنے جیبوں میں منتقل کی۔ اس موقع پر NAB نے متحرک ہوکر FDMA کے اہلکاروں کے خلاف انکوائری شروع کی اور NAB کے بروقت اور مناسب اقدامات کے وجہ سے بدعنوانی میں ملوث اہلکاروں کو سزا بھی ہوئی اور ہڑپ شدہ رقم کا کچھ حصہ بھی برآمد کرلیا گیا۔ہم باجوڑایجنسی کی متاثرین نے FDMA کے دفاتر میں جاکر بار بار اپنے معاوضوں کا مطالبہ کیا لیکن مذکورہ بدعنوان ادارے نے مختلف حیلے بہانوں سے ہمیں ٹرخادیا ۔ ہمارے متاثرین کی کمیٹی نے اس سلسلے میں فاٹا سیکرٹری لاء اینڈ آرڈر سے بھی ملاقات کی۔ اور اپنا عریضہ پیش یا۔جس پر محترم سیکرٹری نے بروقت عمل کرتے ہوئے FDMA کے نام لیٹر جاری کیا اور انہیں رولز ریگولیشن اور پالیسی کے تحت عمل کرنے کا حکم دیا۔ لیکن مذکورہ ادارہ نے کوئی کاروائی نہیں کی اور مزید ٹال مٹول سے کام لیتا رہا۔ہم متاثرین باجوڑ اس سلسلے میں وزیراعظم پاکستان ، چیف جسٹس آف پاکستان ، چیف آف آرمی سٹاف ، گورنر خیبرپختونخوا اور ڈی جی نیب سے ہمدردانہ اپیل کرتے ہیں کہ FDMAکے بدعنوان ادارے کو احکامات جاری کریں تاکہ وہ باجوڑایجنسی کے تباہ حال اور بے سروسامان متاثرین کے تباہ شدہ مکانات کے معاوضے فوری طور پر ادا کرنے کے لیے اقدامات کریں اور ہمارے محرومیوں کا ازالہ کیا جائے۔ اگر ہم کو اس طرح اپنے جائز حقوق سے محروم رکھا گیا ہو ہم گورنر ہاؤس کے سامنے احتجاج کرنے اور FDMA کے دفاتر کے سامنے دھرنا دینے پر مجبور ہونگے۔ یہ ہمارا قانونی حق ہے جس کو حاصل کرنے کیلیے ہم عدالت کے دروازے کھٹکٹھانے سے گریز نہیں کرینگے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here