نصیب شاہ شینواری
لنڈیکوتل: ضلع خیبر تحصیل لنڈیکوتل سے تعلق رکھنے والےمعذور بین الاقوامی کرکٹر اسد شینواری نے کہا ہے کہ غربت اور تنگدستی کے باوجود کرکٹ کھیلتا ہوں تاکہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا نام روشن کرسکوں۔
اسد شینواری نے میڈیا کے ساتھ بات چیت کے دوران کہا کہ اگرچہ ہوں غریب ہوں اور محنت مزدوری کرکے بہت مشکل سے اپنے بچوں کو پالتا ہوں لیکن ان مشکلات کے باوجود کرکٹ کے لئے وقت نکالتا ہوں تاکہ دوسرے نوجوان کھیل جیسی مثبت سرگرمیوں کی طرف راغب ہو اور وہ نشے کی لعنت سے بچ سکے۔
انھوں نے کہا کہ اس سال انگلینڈ میں ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ کے لئے بھرپور پریکٹس کررہا ہوں تاکہ پاکستان کے لئے ورلڈ کپ جیت سکوں۔
حکومتی اور فلاحی اداروں کو معذور قبائلی کھلاڑیوں کی بھرپور حوصلہ افزائی اور مالی مدد کرنا چاہئے: اسد شینواری
اسد شینواری نے کہا کہ گزشتہ روز اسلامیہ کالج-یونیورسٹی گراونڈ پر ضلع خیبر اور باجوڑ کی معذور کرکٹ ٹیموں کے درمیان ایک میچ کھیلا گیا جس میں ضلع خیبر کو فتح حاصل ہوئی۔
انھوں نے کہا کہ ضلع خیبر کی کھلاڑیوں نے بہترین کھیل کا مظاہرہ کیا جس میں، میں نے 33 بالوں پر 65 رنز بناکر ناٹ آوٹ رہے اور بالنگ کرتے ہوے صرف 14رنز دیکر 4 ویکٹس حاصل کئے۔
واضح رہے کہ اس میچ میں اسد شینواری بہترین کارکردگی دکھانے پر مین آف دی میچ قرار پائے۔
اس میچ میں ضلع خیبر نے ٹآس جیت کر مقررہ 20 اوورز میں 4 وکٹوں کی نقصان پر 165 رنز بنائےتھے۔
ضلع خیبر ٹیم کے بالرز اسد شینواری اور عمر آیازنے بہترین باولنگ کرتے ہوئے ضلع باجوڑ کی ٹیم 85رنز پر آوٹ کردی اور یہ میچ اپنے نام کردی۔
واضح رہے کہ اسد شینواری نے کچھ سالوں پہلے بھارت میں پاکستان قومی کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کی جہاں انھوں نے بہترین کارکردگئی دکھائی۔
اسد شینواری ایک باصلاحیت کرکٹ کھلاڑی ہے اور معذوری کے باوجود قومی اور بین الاقوامی سطح پر
بہترین کارکردگی دکھا رہا ہے۔
ذرایع کے مطابق اسد شینواری ایک غریب خاندان سے تعلق رکھتا ہے اور محنت مزدوری کرکے بہت مشکل سے اپنے خاندان والوں کے لئے دو وقت کی روٹی کماتا ہے۔
ضلع خیبر کے سپورٹس ایسوسی ایشنز کے عہدیداروں اختررسول شینواری و دیگر نے حکام اور پاکستان کرکٹ بورڈ سے مطالبہ کیا ہے کہ اسد شینواری کی بھرپور حوصلہ افزائی کی جائے تاکہ وہ ورلڈ کپ 2019 میں پاکستان کی نمائندگی کرسکے۔
سپورٹس ایسوسی ایشنز عہدیداروں نے کہا کہ اگر حکومت اسد شینواری جیسے باصلاحیت کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کریں تو پاکستان ورلڈ کپ بھی جیت سکتا ہے۔