شمالی وزیرستان میں کرفیوکے باجود ٹارگٹ کلنگ کے خلاف احتجاجی دھرنے میں لوگوں کی شرکت

0
2888

فاٹا وائس نیوز ایجنسی

میرعلی: شمالی وزیرستان کی تحصیل میرعلی میں پچھلے چار دنوں سے ٹارگٹ کلنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات کےخلاف احتجاجی دھرنے میں مزید افراد کو شمولیت کو روکنے کے لیے انتظامیہ کی طرف سے نافذ کی گی کرفیوکے باجود لوگوں کی شرکت۔

شمالی وزیرستان کے علاقے تحصیل میرعلی میں ٹارگٹ کلنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات کے خلاف یوتھ آف وزیرستان تنظیم نے احتجاجی دھرنا منعقد کیا ہے جس میں نوجوانوں سمیت دیگر مقامی لوگ بھی شریک ہورہےہیں۔
وزیرستان ایجنسی کی انتظامیہ نے احتجاج میں مزید افراد کو شمولیت کو روکنے کے لیے علاقے میں منگل کی صبح سے غیر معینہ مدت تک کے لیے کرفیو نافذ کردیا ہے تاکہ مزید افراد دھرنے میں شمولیت نہ کرسکے۔
کرفیو کے باعث میر علی، میران شاہ، رزمک اور میر علی بنور کے درمیان ہر قسم کی آمد و رفت بند ہے۔
دوسری طرف کرفیو کے باوجود لوگ دھرنے میں شرکت کیلے پہنچ رہے ہیں۔

No automatic alt text available.

یوتھ آف وزیرستان تنظیم کے عہدیدار اور مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندے وقتاً فوقتاً دھرنے سے خطاب کر رہے ہیں۔
مقررین حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں۔کہ حالیہ فوجی کاروائیوں اور اپریشنوں کے دوران عام لوگوں سے اسلحہ جمع کرنے کے باوجود علاقے میں مسلح گروہوں کی موجودگی اور گھروں پر حملے تشویش ناک حیران کن ہیں۔
اور علاقے میں جو ٹارگٹ کلنگ کی لہر اٹھی ہے۔جسمیں روزانہ بی گناہ افراد کو قتل کیے جا رہےہیں۔یہ تشویشناک اور حکومت کیلے لمحہ فکر ہیں۔

Image may contain: 4 people, people smiling, people standing
مظاہرین نے گورنر،کورکمانڈر و دیگرحکام سے اپیل کی کہ وہ علاقے میں حالات خراب کرنے والے عناصرکے خلاف کارروائی کرکے وزیرستان کے عوام کوتحفظ فراہم کرے۔
مظاہرین حکومت سے یہ بھی مطالبہ ہے کہ جنگ کے دوران جن گھروں اور ابادیوں کو نقصان پہنچا ہے ان کا سروے کیا جائے اور لوگوں بلا تاخیر نقصانات کا معاوضہ دیا جائے۔

حکومت نے مظاہرین سے مذاکرات اوردھرنے کو ختم کرنے کیلے مقامی جرگہ بیجھا،لیکن مظاہرین نے جرگے سے مذاکرات سے انکار کرتے ہوے کہا، کہ جب تک کمانڈنگ افیسر میجر جنرل اظھر عباسی بذات خود ان کے مطالبات کے حل کی یقین دھانی نہیں کرتے، انکا دھرنا جاری رہے گا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here